the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

پیرس پیرا اولمپکس 2024 میں ہندوستان کتنے تمغے جیت سکتا ہے؟

10 تمغے
20 تمغے
30 تمغے
(ایجنسیز)

فلسطین اور مختلف عرب ممالک کے سیاسی ، سماجی حلقوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں میں کویت میں جاری عرب سربراہ کانفرنس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ کیے گئے امن معاہدوں کی منسوخی کا اعلان کرے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی مجلس قانون ساز کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے عرب سربراہ کانفرنس کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ "عرب لیگ" اسرائیل کے ساتھ کیے گئے تمام امن معاہدوں کو کالعدم قرار دے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی وزیرخارجہ جان کیری کی نگرانی میں ہونے والے امن مذاکرات کے ڈرامے کے نتائج سب کے سامنے آ چکے ہیں۔ اسرائیل اپنی ہٹ دھرمی پرنہ صرف قائم ہے بلکہ ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقبوضہ فلسطینی شہروں میں یہودی آباد کاری کا عمل تیز کررہا ہے۔ فلسطینیوں کے بنیادی حقوق مسلسل پامال ہو رہے ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی یہ خلاف ورزیاں ایسے وقت میں ہو رہی ہیں جب بہت سے عرب ممالک نے صہیونی ریاست کے ساتھ امن معاہدے کررکھے ہیں۔ عرب لیک کی یہ بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینیوں کو ان کے حقوق دلانے کے لیے اسرائیل سے ہرقسم کے تعاون کو منسوخ کرنے کا اعلان کرے۔

ڈاکٹر بحر نے اپنے مکتوب میں عرب قیادت کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ "آپ خطےاور فلسطین کے حالات اور اس کے تاریخی پس منظر سے بہ خوبی آگاہ ہیں۔ آپ کو یہ بھی اندازہ ہے کہ ہم تاریخ کے کس نازک دور سے گذر رہے ہیں۔ مظلوم فلسطینی عوام کو کس قسم کی مشکلات اور مسائل درپیش ہیں۔ اسرائیل کی منظم ریاستی دہشت گردی سے نجات کیوں کر ممکن ہے یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ فلسطینی مقدسات کو یہودی اورصہیونی دست برد سے محفوظ رکھا جائے۔ ان تمام سوالوں کے جواب آپ اچھی طرح جانتے ہیں۔ اس لیے میں عرب سربراہ کانفرنس کے اس اہم اجلاس کےموقع پر تمام عرب ممالک سے مطالبہ کرتا ہوں کہ فلسطینیوں کی خاطر اسرائیل سے امن معاہدے ختم کر دیں"۔

ڈاکٹر احمد بحر نے اپنے مکتوب میں محصور فلسطینی شہرغزہ کی پٹی کے معاشی مسائل کا بھی تذکرہ کیا اور کہا ہے کہ وقت تیزی سے گذر



رہا ہے اور فلسطینی عوام کے مسائل نہایت تیزی کے ساتھ بڑھتے جا رہے ہیں۔ عرب ممالک کی ذمہ داریاں بھی بڑھ رہی ہیں۔ اگر اسرائیل نے غزہ کی پٹی کا محاصرہ کر رکھا ہے تو عرب ممالک کو چاہیے کہ وہ محاصرہ توڑ دیں۔ انہوں نے تمام عرب ممالک پر زور دیا کہ وہ فلسطینیوں کی مسلح جدوجہد اور مزاحمت کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے صہیونی قبضے کے خاتمے کے لیے جاری اس جدو جہد کا حصہ بن جائیں۔
 
ڈاکٹر احمد بحر نے عرب لیگ سے مطالبہ کیا کہ وہ ماضی میں فلسطینیوں کے حوالے سے منظور کردہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے۔ بیت المقدس  کو یہودیانے کا سلسلہ بند کرانے، مقبوضہ عرب شہروں میں اسرائیل کی توسیع پسندی کی روک تھام کرنے، فلسطین میں جاری اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی ختم کرانے کے لیے ٹھوس  اقدامات کرے۔

انہوں نے کہا کہ زبانی باتیں کہنے کا دور گزر چکا ہے۔ عرب لیگ اگر عرب ممالک کا حقیقی اور نمائندہ فورم ہے تو اسے فلسطینیوں کو ان کے چھینے ہوئے حقوق دلانے کے لیے اپناکردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی کئی عدالتوں میں فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے والے صہیونی مجرموں کےخلاف مقدمات قائم ہیںلیکن عرب ممالک کی جانب سے ان مقدمات کی پیروی کرنے والا کوئی نہیں، جس کے نتیجے میں دہشت گردی میں ملوث صہیونی مجرم دندناتے پھر رہے ہیں۔

درایں اثناء فلسطین کی سیاسی جماعت عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کی جانب سے جاری ایک بیان میں بھی عرب لیگ کی سربراہ قیادت سے اسرائیل کے ساتھ کیے گئے امن معاہدے ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ عرب ممالک کے امن معاہدے مسئلہ فلسطین کے حل اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام می راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔ امن معاہدے کرنے والے عرب ممالک فلسطینیوں پر صہیونی مظالم پر خاموش ہیں۔ اب یہ عرب لیگ کی ذمہ داری ہے کہ وہ صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات رکھنے والے ممالک کے خلاف کارروائی کرے۔ بیان میں غزہ کی پٹی کے معاشی محاصرے کے فوری خاتمے  پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عرب لیگ مصر پر دباؤ ڈالے تاکہ وہ غزہ کی پٹی کی سرحد کھول دے۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
خصوصی میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.